تعارف
میرا نام سونیا شیخ ہے اور میں شعبۂ اردو سالِ دوم کی طالبہ ہوں۔ مجھے یہ موقع ملنے پر بے حد خوشی ہو رہی ہے کہ میں تعلیمی زندگی کے بارے میں اپنے خیالات اور تجربات بیان کر سکوں، جو مواقعوں اور چیلنجز کے حسین امتزاج پر مشتمل ہے۔
تعلیمی زندگی
تعلیمی زندگی ایک فکری جستجو، ذاتی ترقی، اور سماجی روابط کا حسین سفر ہے۔ چاہے آپ اسکول، کالج، یا جامعہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہوں، یہ سفر آپ کے مستقبل کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ علم حاصل کرنا صرف نصابی کتابوں اور امتحانات تک محدود نہیں بلکہ یہ تنقیدی سوچ، تخلیقی صلاحیتوں، اور مضبوط کردار کی تعمیر کا ذریعہ بھی ہے۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد، جو اپنے معیاری تعلیمی ماحول کے لیے مشہور ہے، طلبہ کو ایک متحرک اور علمی فضاء فراہم کرتی ہے۔ یہ جامعہ شہر کے قلب میں واقع ہے اور طلبہ کو بہترین تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
پروگرامز
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد انڈر گریجویشن سے پی ایچ ڈی تک مختلف پروگرامز کی پیشکش کرتی ہے۔ طلبہ آئی ٹی، ڈیٹا سائنس، مصنوعی ذہانت (AI)، کمپیوٹر سائنس، طبعیات، کیمیا، ریاضی، اردو، سندھی، انگریزی اسلامیات، بی بی اے، نباتیات، حیوانیات اور ایجوکیشن میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ جامعہ معیاری تعلیم پر خصوصی توجہ دیتی ہے اور طلبہ کو کامیاب مستقبل کے لیے درکار مہارتوں اور علم سے آراستہ کرتی ہے۔
فیکلٹی
یہ جامعہ اپنے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار اساتذہ پر فخر کرتی ہے۔ ان اساتذہ کی ایک نمایاں تعداد ڈاکٹریٹ اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کی حامل ہے۔ اور پاکستان سمیت ترقی یافتہ ممالک سے سند یافتہ ہے۔ پروفیسرز اپنے متعلقہ شعبوں میں ماہر ہیں اور طلبہ کو گہرائی سے سیکھنے، تنقیدی طرز پر سوچنے، اور مسائل کو حل کرنے کی صلاحیتیں بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ باقاعدہ سیمینارز، ورکشاپس، اور مہمان ماہرین کے لیکچر طلبہ کے تعلیمی تجربوں کو مزید تقویت بخشتے ہیں۔
یونیورسٹی کی تقریبات
یونیورسٹی میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جو طلباء، اساتذہ، اور کمیونٹی کے لیے تعلیمی اور ثقافتی اہمیت رکھتے ہیں۔ ان تقریبات کا مقصد نہ صرف تعلیمی معیار کو بڑھانا ہے بلکہ طلباء میں مختلف معاشرتی مسائل کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا بھی ہے۔ آئیے ان چند اہم تقریبات پر بات کرتے ہیں:
جلسۂ تقسیمِ اسناد
کانووکیشن ایک اہم تقریب ہوتی ہے جو یونیورسٹی میں اس وقت منعقد کی جاتی ہے جب طلباء کی گریجویشن کی تکمیل ہوتی ہے۔ اس میں طلباء کو ان کی محنت کا پھل ملتا ہے اور ان کی کامیابیوں کا جشن منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر اساتذہ، خاندان اور دوستوں کی موجودگی میں طلباء کو انعامات اور اسناد دی جاتی ہیں۔ کانووکیشن ایک اہم علامت ہے کہ طلباء نے اپنی تعلیم مکمل کی اور اب وہ عملی زندگی میں قدم رکھنے کے لیے تیار ہیں۔ جی سی یونیورسٹی حیدرآباد کا پہلا کانووکیشن گذشتہ سال ہوا اور رواں سال دوسرا منعقد کیا گیا جس میں میں نے بذاتِ خود والنٹیئر کی حیثیت سے شرکت کا موقع ملا۔ یہ میری زندگی کا پہلا یہ کانووکیشن تھا جو بے حد حسین اور یاد گار رہا۔
مسابقۂ نعت
نعت کمپیٹیشن ایک ایسا پروگرام ہے جس میں طلباء کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں نعت گوئی کا موقع دیا جاتا ہے۔ اس مقابلے کا مقصد نوجوانوں میں اسلامی روایات اور محبتِ رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شعور پیدا کرنا ہے۔ اس میں حصہ لینے والے طلباء اپنے ایمان اور محبت کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔ نعت گوئی کے اس مقابلے میں شرکت سے طلباء کو مذہبی اقدار کا احترام سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ الحمدُللہ اِس سال میں بھی اِس خوبصورت مقابلے کا حصہ بنی اور یہاں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
ثقافتی دن
وطنِ عزیز ایک کثیر الثقافتی ملک ہے۔ مختلف ثقافتوں کی رنگا رنگی کو اجاگر کرنے کے لیے جامعہ میں اس دن کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔
کلچر ڈے ایک ایسا دن ہوتا ہے جب یونیورسٹی میں مختلف ثقافتوں کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ اس دن مختلف طلباء اپنے اپنے ثقافتی ورثے کو پیش کرتے ہیں، جس میں کھانے، لباس، موسیقی اور رقص شامل ہوتے ہیں۔ یہ تقریب ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے جہاں طلباء اپنے ثقافتی پس منظر کا تعارف کراتے ہیں اور ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔ کلچر ڈے کا مقصد ثقافتی تنوع کو فروغ دینا اور بین الثقافتی ہم آہنگی کو بڑھانا ہے۔
خواتین کا عالمی دن
ویمنز ڈے ایک عالمی دن ہے جو ہر سال 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ یونیورسٹی میں ویمنز ڈے کے موقع پر مختلف پروگرامز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد خواتین کے حقوق کے تحفظ، صنفی مساوات اور خواتین کی کامیابیوں کو اجاگر کرنا ہے۔ مختلف مقررین اس دن خواتین کی اہمیت اور معاشرتی ترقی میں ان کے کردار پر روشنی ڈالتے ہیں۔ طلباء اور عملے کے لیے یہ دن خواتین کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے اور ان کی حمایت کرنے کا موقع ہوتا ہے۔
منشیات پر مضمون نویسی
منشیات ایک ایسی لعنت ہے جو نوجوانوں کا اخلاق تباہ کر رہی ہے۔ یہ عالمی مسئلہ ہے جس سے ہمارا ملک بھی محفوظ نہیں۔ الحمدللہ ہماری جامعہ اس سے محفوظ ہے لیکن اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس لعنت سے بچاؤ اور اس کے خاتمے کے لیے جامعہ کی سطح پر ایک کمیٹی “انسدادِ منشیات کمیٹی” قائم ہے۔ اس پلیٹ فارم سے منشیات کی جملہ اقسام کے خلاف شعور و آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔ مختلف النوع سرگرمیوں کے ذریعے معاشرے کو صحت مند بنانے پر بھر پور کام کیا جاتا ہے۔ ہر سال مئی کے مہینے میں ان سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس کمیٹی اور شعبۂ اردو کے زیرِ اہتمام گزشتہ برس مقابلۂ مضمون نویسی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے مسئلے کے پیش نظر یونیورسٹی میں منشیات پر مضمون نویسی کا مقابلہ شعبہ اردو کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔ اس میں طلباء کو منشیات کے استعمال کے خطرات اور اس کے معاشرتی اثرات پر اپنے خیالات تحریر کرنے کا موقع ملا۔ اس مقابلے کا مقصد طلباء میں منشیات سے متعلق آگاہی پیدا کرنا اور انہیں اس کے منفی اثرات سے بچنے کے بارے میں سوچنے کی ترغیب دینا تھا۔ مضمون نویسی کے ذریعے نوجوان نسل کو اس سنگین مسئلے کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے تاکہ وہ اس کا شکار نہ ہوں۔
یونیورسٹی میں ہونے والی ان تقریبات کا مقصد نہ صرف طلباء کو تعلیمی لحاظ سے مضبوط بنانا ہے بلکہ ان کی معاشرتی ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا بھی ہے۔ یہ پروگرامز ان کی شخصیت کی تعمیر کرتے ہیں اور انہیں معاشرتی، مذہبی اور ثقافتی مسائل کے بارے میں سوچنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ان تقریبات کے ذریعے یونیورسٹی اپنی کمیونٹی میں ایک مثبت تبدیلی لانے کی کوشش کرتی ہے اور طلباء کو ایک روشن اور بہتر مستقبل کی جانب رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
حرفِ آخر
جامعہ گورنمنٹ کالج حیدرآباد میں تعلیمی زندگی ایک مکمل اور فائدہ مند تعلیمی تجربہ فراہم کرتی ہے۔ بہترین تدریسی معیار، وسیع تعلیمی پروگرامز، اور غیر نصابی سرگرمیوں کے مواقعوں کے ساتھ، یہ جامعہ طلبہ کو ایک روشن مستقبل کے لیے تیار کرتی ہے۔ یہاں کا معاون اور متحرک تعلیمی ماحول طلبہ کو ان کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ اہداف کے حصول میں مدد دیتا ہے۔